وزیراعظم کی ایرانی سفارتخانے آمد، صدر اور وزیر خارجہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کے سفارت خانے پہنچ کر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان کی ناگہانی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں قائم ایرانی سفارت خانے کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایرانی سفیر سے ملاقات میں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اپنے بھائی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہادت کی المناک خبر سے گہرا صدمہ پہنچا ہے، ہم دکھ اور غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں اور دعائیں شہداء کے اہل خانہ اور ایرانی عوام کے ساتھ ہیں، ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی ایک شاندار عالم اور بصیرت رکھنے والے رہنما تھے، پاکستان نے آج ڈاکٹر رئیسی جیسا مخلص اور اعلی خصوصیات کا مالک بھائیوں جیسا دوست کھودیا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ابراہیم رئیسی کی اپنی قوم کے ساتھ ساتھ پاکستان ایران تعلقات اور علاقائی تعاون کی مضبوطی کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ماہ صدر رئیسی کے دورہ پاکستان نے ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط و مستحکم کیا، اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔ آمین!
پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور پاکستانی قوم کا مشکل کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑے رہنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مرحوم صدر ڈاکٹر رئیسی بھی وزیرِ اعظم شہباز شریف کو بہترین انسان اور ایران کا دوست سمجھتے تھے۔
ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ مرحوم صدر رئیسی کے لیے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے جذبات اور ان کے الفاظ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ابراہیم رئیسی کے پاکستان ایران تعلقات کی مضبوطی و فروغ کے ویژن کو جاری و ساری رکھا جائے گا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کے اعزاز میں سفارتخانے کی وزیٹر بک میں تعزیتی کلمات بھی درج کیے۔
قبل ازیں وزیر اعظم نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یوم سوگ کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کے اچھے دوست تھے، ہمیں اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
آج صبح حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملا تھا جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئی تھیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایرانی میڈیا ’مہر‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔
سینئر ایرانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام مسافر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔‘
بعدازاں ایرانی حکام نے بھی ابراہیم رئیسی اور ساتھیوں کی موت کی تصدیق کردی تھی۔