کیش پر پلاٹس کی خریدوفروخت پر اضافی ٹیکس عائد کرنیکا فیصلہ
رئیل اسٹیٹ سکیٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور نان فائلرز کے لئے ٹیکس بڑھانے کی ایف بی آر کی تجویز پر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کردی۔
تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر دستاویزی بنانے کیلئے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ پلاٹس کی خریدوفروخت پر کیش لین دین کرنے پر اضافی ٹیکسز عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن، پلاٹس کی خریدوفروخت پر ٹیکسیشن کا میکنزم تیار نہ ہو سکا۔
ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی خریدوفروخت کو ایف بی آر سے منسلک کرنے کیلئے تجاویز طلب کی گئی ہیں جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم وفاق اور صوبوں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کیلئے اتفاق رائے نہ ہو سکا۔
پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹوں کی خریدوفروخت کو باقاعدہ ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔
سالانہ بجٹ برائے سال 2024-25 میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی undocumented ٹرانزکشنز ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ پلاٹس کی خریدوفروخت کرنے والے نان فائلرز کیلئے ٹیکسز کی شرح بڑھائی جائے گی۔
یادرہے پلاٹس کی خریدوفروخت پر نان فائلرز پر کیلئے 7 فیصد ودہولڈنگ اور 4 فیصد گین ٹیکس عائد ہے۔