چین نے 12 امریکی فوجی صنعتی کمپنیوں اور 10 اعلی حکام پر پابندیاں عائد کر دیں
چین نے ریتھیون اور لاک ہیڈ مارٹن سمیت 12 امریکی فوجی صنعتوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ چین کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے حکام نے روس سے منسلک چینی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیوں کی وجہ سے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس میں 12 کمپنیوں اور 10 سینئر امریکی عہدیداروں کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ بیجنگ یکطرفہ پابندیوں کے غلط استعمال، دھونس اور معاشی جبر کے حوالے سے انتقامی اقدامات ، جو چینی کمپنیوں، اداروں اور شہریوں کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں، کے خلاف جوابی کارروائی کر رہا ہے۔وزارت نے مزید کہا کہ یہ اقدامات فوری نافذ العمل ہوں گے اور ان میں ان امریکی کمپنیوں کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں اور دیگر اقسام کے اثاثوں کو منجمد کردیا جائے گا۔
ان اقدامات میں ان امریکی کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز کو انٹری ویزا جاری نہ کرنا اور انہیں ملک میں داخلے سے روکنا بھی شامل ہے۔یاد رہے 14 مئی کو وائٹ ہاس نے 18 بلین ڈالر مالیت کے چینی سامان کی امریکی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ ان درآمدات میں الیکٹرک کاریں، بیٹریاں، سیمی کنڈکٹرز، سٹیل، المونیم، نایاب دھاتیں، سولر سیل، جہاز کی کرینیں، طبی مصنوعات اور دیگر اشیا شامل تھیں۔اس وقت وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا تھا چین کسٹم ڈیوٹی میں یکطرفہ اضافے کی مخالفت کرتا ہے۔ یہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔