مودی نے پارلیمنٹ سے گاندھی کے مجسموں کو ہٹوادیا، کانگریس کا احتجاج
کانگریس نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں موجود مہاتما گاندھی، چھترپتی شیواجی مہاراج اور بابا صاحب امبیڈکر کے مجسموں کو ہٹائے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے مودی اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس رہنما پون کھیڑا کا مودی اور بی جے پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مودی حکومت لوک سبھا انتخاب میں اپنی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے روزانہ نئے شگوفے ڈھونڈ کر کسی طریقے سے آئین اور جمہوریت کے ستونوں کو توڑنے میں مصروف رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخابات میں آئین کو بچانے کی مہم شروع کی تو بھڑاس نکالنے کے لیے امبیڈکر جی کے مجسمہ کو اس کی جگہ سے پیچھے دھکیل دیا۔
پھر جب مہاراشٹر کی عوام نے انتخابات میں زوردار جواب دیا تو بدلہ لینے کے لیے شیواجی مہاراج جی کے مسجمہ کو بھی ہٹا دیا۔انتخاب کے درمیان نریندر مودی نے کہا تھا کہ گاندھی فلم آنے سے پہلے مہاتما گاندھی کو کوئی نہیں جانتا تھا۔ جب عوام نے انتخابی نتائج کے ذریعہ اس کا جواب دیا تو غصہ نکالنے کے لیے گاندھی کے مجسمہ کو ہٹا دیا گیا۔کانگریس رہنما نے کہا کہ چونکہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ان مجسموں کے سامنے حکومت کی غلط پالیسیوں کے تئیں احتجاجی مظاہرہ کرتے تھے، اس لیے حکومت نے ان مجسموں سے دشمنی نکالی۔ ایسے میں مودی حکومت ملک کی عوام کو وضاحت دے کہ عظیم ہستیوں کے مجسمے کو ہٹانے کے پیچھے کونسا راز ہے۔