موبائل کمپنیاں پانچ لاکھ سمیں بلاک کرنے پر آمادہ، مہلت مانگ لی
ملک کی ٹیلی کام کمپنیوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کر دیں گے لیکن اس کام کے لیے ایک سے ڈیڑھ ہفتے کی مہلت مانگی گئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے چیئرمین ملک امجد زبیر ٹوانہ نے ٹیلی کام کمپنیوں اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے حکام سے مسلسل تین روز ملاقاتیں کیں جس میں بورڈ کی جانب سے موبائل فون سمز کو غیر فعال کرنے کے لیے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے پہلے روز ٹیلی کام کمپنیوں نے موبائل سمز بلاک کرنے کے اقدام کی مخالفت کی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا قانون دو سال سے موجود تھا لیکن اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا تھا کہ دو سال بعد اس پر اتنی سختی سے عملدرآمد کرنا غیر منصفانہ ہے۔ ایف بی آر کے پاس اس قانون کے تحت نان فائلر کو بجلی اور گیس کی سپلائی منقطع کرنے کا اختیار بھی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے جواب دیا کہ یہ حکومت کا اختیار ہے کہ اپنے اختیارات کیسے، کہاں اور کب استعمال کرے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی قانون کے ذریعے دئیے گئے تمام اختیارات کو بیک وقت استعمال کرنا لازمی نہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے یہ بھی دلیل دی کہ اس فیصلے پر عملدرآمد سے انہیں 50 ملین روپے کا نقصان ہوگا اور ایف بی آر کو ٹیکس ریونیو کی مد میں بھی نقصان ہوگا۔ایف بی آر نے جواب دیا کہ اسے ٹیلی کام سیکٹر سے ایک ہفتے میں 1.7 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا،ملکی معیشت کو دستاویزی شکل دینا ضروری ہے چاہے اس اقدام سے 500 ملین روپے کا نقصان ہوا اور ایف بی آر کی آمدنی میں صرف 50 ملین روپے کی ہی کمی واقع ہو گی۔