فاٹا اور پاٹا بھی ٹیکس نیٹ میں آئيں گے، مزید چھوٹ نہیں ملے گی،وزیر خزانہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان کا کہنا ہے کہ فاٹا اور پاٹا بھی ٹیکس نیٹ میں آئيں گے ، مزید ٹیکس چھوٹ نہیں ملے گی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان نے کہا ہے کہ سابقہ پاٹا اور فاٹا کی ٹیکس اور ڈیوٹی چھوٹ کا استثنیٰ 30 جون کو ختم ہونے جا رہا ہے، 6 سال سے استثنیٰ چل رہا ہے جسے واپس لیا جا رہا ہے۔ ان میں کوئی نئی قانون سازی تجویز نہیں کر رہے۔
قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ اورنگزیب خان نے سابقہ پاٹا اور فاٹا کی ٹیکس اور ڈیوٹی چھوٹ واپس لینے کی تجویز پر توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کہا کہ پچیسویں آئینی ترمیم کے بعد ٹیکس لاء فاٹا اور پاٹا پر بھی نافذ ہوئے۔ ان علاقوں کو 2023 تک سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ۔ پھر ان علاقوں کو ایک سال کا مزید استثنیٰ دیا گیا جو 30 جون کو ختم ہونے جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان میں کوئی نئی قانون سازی تجویز نہیں کر رہے ، اب یہ ٹیکس چھوٹ واپس لی جا رہی ہے۔
اس پر سنی اتحاد کونسل کے رہنما سلیم رحمان نے کہا کہ ہم اس طرح یہ ٹیکس نہیں دیں گے، ہم احتجاج کریں گے۔ کشمیر میں جو احتجاج ہوا ہے اس سے زیادہ کریں گے ۔
اسد قیصر نے کہا کہ کیا سابقہ پاٹا فاٹا ان برے حالات سے نکل آئے ہیں؟ ابھی بھی وہاں گولہ باری جاری ہے۔40 سال سے جنگ میں ان علاقوں کی معیشت تباہ ہو گئی ہے۔ان علاقوں کی معیشت تباہ ہو چلی ہے۔
مصدق ملک نے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کہا کہ گیس زخائر میں کمی آرہی ہے۔ فرٹلائزر اور پاور پلانٹ کو سپلائی گیس میں ہر سال 9 فیصد گیس کم ہو رہی ہے۔ہر سال پائپ گیس میں 14, 15 فیصد کمی ہو رہی ہے۔