عدت میں نکاح کیس: خاور مانیکا نے عدالت میں فحش باتیں کیں
تحریک انصاف کے رہنمائوں نے عدت میں نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ نہ سنائے جانے پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جج پر کیس نہ سننے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔شبلی فراز اور عمر ایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خاور مانیکا نے عدالت میں نامناسب الفاظ کا استعمال کیا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 9 بجے فیصلہ ہونا تھا، پراسیکیوٹر موجود نہیں تھا، خاور مانیکا نے کمرہ عدالت میں غلط الفاظ استعمال کیے۔انہوں نے کہا کہ جج صاحب کو کہا گیا یہ کیس آپ نہیں سنیں گے، جج نے کہا میں ہائی کورٹ کو خط لکھوں گا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ خاور مانیکا نے عدالت میں فحش باتیں کیں، انصاف کے منصب پر بیٹھ کر ججز کو انصاف کرنا چاہیے۔
شبلی فراز نے کہا کہ سیاسی طور پر بنائے گئے کیسز میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، جنہوں نے خواتین پر جھوٹے سیاسی کیس بنائے اس سے خواتین کی توہین ہوئی، عدالتوں پر یقین ہے ہمیں ضرور انصاف ملے گا۔ عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنے کا کیس مر چکا ہے، خاور مانیکا نے عدالت میں اشتعال انگیز گفتگو کی اس پر ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جس ملک میں آئین و قانون کی بالادستی نہیں ہوگی وہاں ترقی نہیں ہوسکتی۔