عمران خان سے انتقام لینے کا کبھی سوچا تک نہیں، نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا ہے کہ آپ ہمیں طعنہ دیتے ہیں تو جمہوریت تو آپ نے تباہ کی ہے، ہم تو اپنے زمانے میں آپ کے گھر چل کر گئے تھے، میں انتقام کی سیاست کرنے والا بندہ نہیں ہوں، میں دل میں کینہ اور بغض نہیں رکھتا،جنگلہ بس کہنے والے جنگلہ بس بنا کے اربوں روپے کھا کر غائب ہوگئے ہیں،جو بڑا کام پاکستان کی تاریخ میں ہوا اس کے پیچھے ہماری جماعت ہے،شاہد خاقان عباسی بہت عمدہ انسان تھے، انہوں نے بڑی جرات کے ساتھ میرے ساتھ جیل کاٹی، ہمیں سچ کو سچ کہنا ہوگا، جو لوگ اندھا دھن باطل کے پیچھے بھاگتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ یہ ملک کے ساتھ کیا سلوک کرگیا ہے۔

سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ہر منصوبے پر مسلم لیگ (ن) کا نام لکھا ہوا ہے، جو بڑا کام پاکستان کی تاریخ میں ہوا اس کے پیچھے ہماری جماعت ہے، کوئی اور پارٹی بتادے کہ انہوں نے کونسا قابل ذکر منصوبہ بنایا ہے؟نواز شریف نے کہا کہ جنگلہ بس کہنے والے جنگلہ بس بنا کے اربوں روپے کھا کر غائب ہوگئے ہیں، وہ کہانیاں جو آپ اور میں پڑھتے تھے کہ کیسے پشاور میں میٹرو بس میں کس قدر گھپلے ہوئے ہیں، اس کا موازنہ کرنا ضروری ہے کہ کون کیا کر گیا ملک کے ساتھ، کس نے خدمت کی اور کس نے اس کو اجاڑا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے دل میں مشرف کے خلاف کوئی شکوہ نہیں لیکن میں صرف مشرف سے پوچھتا ہوں کہ کیا وجہ تھی کہ انہوں نے ایک اچھے بھلے وزیر اعظم کو اکھاڑ کے باہر پھینک دیا اور اسمبلیاں بھی توڑ دیں؟ عدلیہ ان کے گلے میں ہار پہنایا اور کہا کہ ہمیں آپ کا انتظار تھا، آپ کہاں تھے؟ اور پھر اس وزیر اعظم کو گرفتار کرلیا جس نے ایٹمی بٹن پر ہاتھ رکھ کے اسے دبایا تھا اور ایٹمی دھماکے کیے، یہ صلہ ملا اس وزیر اعظم کو۔انہوں نے کہا کہ آج تک نا ہم نے کوئی خاطر خواہ احتجاج کیا ہے اور ناہی ہماری قوم نے اس کا نوٹس لیا ہے، ان کا تاریخ سے بڑا گہرا تعلق ہے اور اس کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، اس کے بعد ہم قید و بند میں رہے، ملک سے باہر بھی رہے، ہمیں اٹک فورٹ میں بند کردیا گیا جہاں جنگلی جانوروں کی آوازوں سے ہم راتوں کو اٹھ جاتے تھے۔

قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی بہت عمدہ انسان تھے، انہوں نے بڑی جرات کے ساتھ میرے ساتھ جیل کاٹی اور کبھی انہوں نے اف تک نہیں کیا لیکن انہوں نے بہت بہادری کے ساتھ میرا ساتھ دیا اور مسائل بھی برداشت کیے، جو سچ بات ہے وہ کرنی اور کہنی چاہیے، مجھے وہ وقت یاد آتا ہے کہ ہم بھی متزلزل نہیں ہوئے، لیکن اللہ نے وہ وقت بھی نکلوادیا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں سچ کو سچ کہنا ہوگا، جو لوگ اندھا دھن باطل کے پیچھے بھاگتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ یہ ملک کے ساتھ کیا سلوک کرگیا ہے، غریب لوگوں کا جینا مشکل کر گیا ہے، مہنگائی کو آسمان پر لے گیا اور پھر نہ روٹی میسر نہ سالن میسر ہے، بجلی مہنگی ہے ، تو کیا یہ میں چھوڑ کے گیا تھا؟ میں تو بجلی ملک کے گھر گھر پہنچا کے گیا تھا بلکہ مجھے تو نکالا گیا تھا، اگر مجھے نہ نکالتے تو ملک میں غربت نا ہوتی۔ن

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آپ ہمیں طعنہ دیتے ہیں تو جمہوریت تو آپ نے تباہ کی ہے، ہم تو اپنے زمانے میں آپ کے گھر چل کر گئے تھے، بینظیر بھٹو نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیا تھا، یہ تو حسن ہے جمہوریت کا، میں اسی میں لانے کیلئے آپ کے پاس آیا تھا تاہم آپ کا رویہ 25 سال سے روٹھے ہوئے بندے جیسا ہے کہ میں اس کو یہ کر دوں گا وہ کردوں گا، میں ائیر کنڈیشنر اتروادوں گا تو میرا دھیان تو کبھی نہیں گیا ان کی ائیر کنڈیشن کی طرف، میں اس طرح کا بندہ نہیں کہ میں انتقام کی سیاست کروں اور دل میں کینہ اور بغض رکھوں پر انہوں نے تو امریکا میں جاکر یہ بات کی تھی۔نواز شریف نے بتایا کہ ایسا کوئی نظام لے کر آئیں کہ لوگوں کو سستی بجلی ملے، چکن، سبزیاں، تیل، گھی یہ سب سستی ہوئی ہیں اللہ کا کرم، ایسی پالیسی بھی بننی چاہیے کہ بجلی اور گیس لوگوں کو سستی ملے۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *